ہدایتکار اشفاق طورو کی100 اقساط پر مشتمل  پشتو ڈرامہ سیریل”گل مکئی“نے دیکھنے والوں پر اپنا دیرپا اثر چھوڑا.

                          
     رپورٹ:عبداللہ شاہ بغدادی

موجودہ دور میں ٹیلی ویژن لوگوں کی انٹرٹینمنٹ کا سب سے بڑا ذریعہ مانا جاسکتا ہے،ملک بھر مختلف نجی چینلز سے مختلف زبانوں میں ڈرامے نشر ہوتے ہیں،نجی چینلز میں پشتو ٹی وی  چینلز بھی  اپنا ایک الگ مقام رکھتے ہیں،ان نجی چینلز میں خیبر اے وی ٹی کی ڈراموں کو  زیادہ اہمیت حاصل ہے؟ خیبر اے وی ٹی کی پشتو ڈراموں نے نہ صرف مقبولیت کے ریکارڈ توڑے بلکہ نئی مثالیں بھی قائم کیں۔ان میں ایسے ڈرامے بھی شامل ہیں  جو کافی عرصے تک لوگوں کو یاد رہیں گے۔

ان ڈراموں میں  ہدایتکار اشفاق طورو کی100 اقساط پر مشتمل  پشتو ڈرامہ سیریل”گل مکئی“نے دیکھنے والوں پر اپنا دیرپا اثر چھوڑا۔’گل مکئی“ ہر قسط کے ساتھ ایک نیا ریکارڈ بناتا جارہا ہے، صارفین ہر ہفتے شدت سے ڈرامے کی اگلی قسط نشر ہونے کا انتظار کرتے ہیں جبکہ ہر نئی قسط کے ساتھ یہ ڈراما دیگر ڈراموں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے نجی پشتو ٹی وی چینل کے نئے قائم کررہا ہے اس کے علاوہ یوٹیوب پر بھی اس ڈرامے نے طوفان مچایا ہوا ہے،اس کے برعکس، پاکستانی فلم و ڈرامہ انڈسٹری کی بحالی و ترقی کی جانب دیکھا جائے تو اس کی وجہ ہدایتکاری اور اداکاری کے ساتھ ساتھ مضبوط اور معیاری اسکرپٹ کا ہونا ہے، جسے نہ صرف ملک میں بلکہ باہر ممالک میں بھی پسند کیا جارہا ہے۔ پاکستانی ڈراموں کی دنیا بھر میں ایک منفرد پہچان ہے۔ 



منفرد اور اچھوتے موضوعات پر مبنی کہانیاں ایک بار پھر دنیا بھر کے عوام کی توجہ اپنی جانب مبذول کروانے کی وجہ بن رہی ہیں۔ دنیا کے کسی بھی ملک کی کامیاب فلم یا ڈرامہ انڈسٹری میں سب سے اہم کردار کہا نی یا اسکرپٹ کا ہی ہوتا ہے۔”گل مکئی“ کی کہانی معاشرے میں موجود مختلف پہلووں کی عکاسی گئی،”گل مکئی“ کی100 اقساط مکمل ہونے پر گزشتہ دنوں گرین ایکڑ مردان میں ایک رنگارنگ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں شوبز سے وابستہ افراد کے علاوہ  یونیورسٹی کے طلبا و طالبات،خواتین اور سول سوسائٹی نے شرکت کی،”گل مکئی“ شو میں فضا فیاض،سحرش خان، عرفان کمال،وصال خیال،حیا ء نور اوردیگر گلوکاروں نے اپنی جادوئی سروں کے سحر میں حاضرین کو جکڑے رکھا اورمزاحیہ خاکوں میں رحیم شہزاد اور قاضی عارف کی پرفارمنس نے بھر پور داد سمیٹی۔

اس شو کی میزبانی کے فرائض  عارف محمود قاضی اور سحرش خان نے انجام دئیے۔پروگرام کے مہمان خصوصی انجینر  اختر پرویز تھے جنہو ں  ڈرامے میں شامل تمام اداکاروں میں ایوارڈ تقسیم کئے،ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں اداکار ببرک شاہ،مینا شمس،حمید شہزاد،بہادرعلی بابو،فضاء فیاض،آئیون شفق،فرخ خان،سجاد طورو،علی خان،وسیمہ بیگم،حبیب مہتاب،اشفاق طورو،فائزہ اشفاق،نصرت اشفاق،سعید احمد،نو شابہ اور ایڈیٹر صاحبزادہ شامل تھے۔



تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی اختر پرویز نے کہا کہ وہی قوم زندہ رہ سکتی ہے،جس کی ثقافت زندہ ہو تی ہے۔یہ جسم میں روح کی حیثیت رکھتی ہے، ثقافت ہی واحد ہتھیار ہیں جس کے ذریعے ہم امن قائم کرسکتے ہیں۔ثقافت کے فروغ کے بغیرزندہ قومیں ترقی نہیں کرسکتیں۔ثقافت ہی ایسا وسیع میدان ہیں جس کے ذریعے ہم موجودہ حالات کا مقابلہ کرسکتے ہیں اور ثقافت کے ذریعے امن قائم کرسکتے ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ جن قوموں نے اپنی ثقافت و تہذیب سے منہ موڑا ہے وہ تاریخ سے مٹ گئیں لہذا تاریخ میں اپنے آپ کو زندہ رکھنے کے لئے ہمیں اپنی ثقافت و روایات سے مضبوط رشتے جوڑنے ہوں گے کیونکہ ثقافت کے فروغ کے بغیرزندہ قومیں ترقی نہیں کرسکتیں۔ دنیا کی دوسری اقوام اپنے ثقافتی امور اور سرگرمیوں پر بھرپور توجہ دے رہی ہیں لیکن بدقسمتی سے ہماری منفرد اور خالص ثقافتی تنوع اور سرگرمیوں کی حالت ایسی نہیں ہے تاہم نجی ٹی وی چینلز صوبے کی ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھارہی ہے، خیبرپختونخوا کی سرزمین فن کے حوالے سے بڑی زرخیز ہے لیکن بدقسمتی سے اس خطے کے فنکار ہمیشہ مسائل کا شکار رہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں معمولی ستائش تو ملتی ہے

 لیکن ان کا حال مشکلات سے بھرپور اور مستقبل تاریک ہوتا ہے، صوبائی حکومت  خیبر پختو نخوا کے فنکاروں کیلئے خصوصی فنڈ فراہم کرنے کیلئے صحیح طریقہ کار وضع کیا جائے تاکہ مستحق فنکار اس سے محروم نہ رہ سکیں۔




انہوں نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں سیاحت و ثقافت کے فروغ کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے چاہیں تاکہ غیرملکی مندوبین خیبر پختو نخوا آکر سیاحتی مقامات کی سیرو تفریح کرکے پاکستان کا مثبت چہرہ دنیا کو پیش کرسکیں۔ کہ صوبے کے عوام امن پسند اور امن کو ہمیشہ مقدم رکھتے ہیں

 خیبرپختونخوا کے عوام امن پسند ہیں اور امن کو ہمیشہ مقدم رکھتے ہیں۔معروف ہدایتکار اشفاق طورونے کہا ہے کہ معیاری ڈراموں سے معاشرے میں اصلاح ممکن ہے جس کی ثبوت اے وی ٹی خیبر سے پیش کی جانے والی میری ڈرامہ سیریل”گل مکئی“ کی ریکارڈ توڑ کامیابی ہے۔اس سیریل میں خاتون لکھاری نصرت کو موقع دیا جنہوں نے عمدہ سکرپٹ لکھ کر اور فنکاروں  نے بہترین اداکاری کرکے میرا کام آسان کیا۔اشفاق طورو نے ”گل مکئی“ کے مزید100اقساط بنانے کا اعلان کردیا،”گل مکئی“ کا غیر معمولی سفر پاکستانی انٹرٹینمنٹ کی تاریخ میں بے مثال سنگ میل عبور کرتے ہوئے اپنے اختتام کو پہنچا۔

انہوں نے کہا کہ ناظرین کی جانب سے ملنے والی محبت اور حوصلہ افزائی کے جواب میں ہم یہ اعلان کرتے ہوئے بہت پرجوش ہیں کہ”گل مکئی“ کے مزید100اقساط بنائیں گے۔نصرت اشفاق نے کہا کہ سیریل کے ذریعے بہترین معاشرے کی تشکیل میں کردار ادا کرنے کی کوشش کی ہے۔

ساس بہو ایک دوسرے کی دشمن نہیں بلکہ ماں بیٹی کا درجہ رکھتی ہیں۔اس ڈرامے کے ذریعے عورتوں کے نفسیاتی مسائل کو اٹھاکر اسکا حل پیش کیا ہے،گل مکئی  میں گھریلو مسائل کو اجاگر کرکے ان کا حل بتایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈرامہ کا سکرپٹ اداکار کی کامیابی کی بنیاد ہے۔ا سکرپٹ جتنا معیاری ہوگا اداکار اپنے کردار کو معیاری طور پر نبھا سکے گا اور کمزور سکرپٹ کی وجہ سے کسی بھی اداکار کی اداکاری ضرور متاثر ہوگی۔ کسی بھی پراجیکٹ کی کامیابی میں ہدایت کار کا بہت عمل دخل ہوتاہے۔مینا شمس نے کہا کہ اچھے اور منفرد کردار ہر فنکار کی اولین پسند ہوتے ہیں۔ منفرد کردار ہی ایک عام فنکار کو خاص بناتے ہیں۔ آج تک جتنے بھی فنکارفن کی بلندیوں کو چھونے میں کامیاب ہوئے ہیں

 ان کے کیرئیرمیں ایسے اچھوتے کرداروں نے اہم کردار ادا کیا ہے جنھیں کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔میرا زیادہ فوکس ڈراموں پرمرکوز رہے گا جو انٹرٹینمنٹ کے ساتھ معاشرے میں سدھار لانے میں اہم کردار ادا کر سکیں۔ایک فنکارکی حیثیت سے میں سمجھتی ہوں کہ ہمیں ہرطرح کے کردار نبھانے چاہیے ہیں، لیکن کچھ کام ایسے ہوتے ہیں جن کوکرنے کے بعد فنکارکوبڑا اطمینان محسوس ہوتاہے۔ 

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں باصلاحیت لوگوں کی کوئی کمی نہیں ہے‘ اگراسی طرح عمدہ کام ہوتا رہا تووہ دن دور نہیں جب دنیا کے بیشترممالک کے فنکار پاکستان میں کام کرنے کوترجیح دیں گے‘ یہی نہیں کو پروڈکشن کے میدان میں بھی بڑی واضح کامیابیاں ہوں گی‘ جس کے بارے میں ابھی کچھ کہا نہیں جارہا ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ میڈیا پرجلد ہی ایسی خبریں آئیں گی جس سے دوسرے ممالک کا رخ کرنے والے فنکار اور تکنیک کار بھی واپس آئینگے۔

0/Post a Comment/Comments