مردان( دی نیوز پوائنٹ اردو،ایم وقار) خیبر پختون خوا کے صوبائی وزیر برائے خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہےکہ غرباء میں سرکاری آٹے کی تقسیم کا پرانے طریقہ کار کو تبدیل کردیا گیا ہے شفافیت لانے کے لئے احساس پروگرام کے رجسٹرڈ خاندانوں کو 10 ہزار کے چیک دیے جائیں گے۔
حکومت کی اس ریلیف سے صوبے کے 50 لاکھ افراد مستفید ہوں گے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور صوبے کے حقوق کےلئے وزیر اعظم سے ضرور ملیں گے مرکز سے بامقصد اور بامعنی مذاکرات ہوں گے امن امان کی بحالی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہوگی
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ظاہر شاہ طورو کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور وزیراعظم سے صرف فوٹو سیشن کے لئے نہیں ملیں گے بلکہ صوبے کےآئینی حقوق کےلئے بامقصد مذاکرات کریں گے اور صوبے کے حقوق پر کسی قسم کمپرومائز نہیں کریں گے اور نہ ہی صرف خالی خالی وعدوں پر اکتفا کریں گے
انہوں نے کہاکہ اس مقصد کے لئےاپوزیشن کو بھی اعتماد میں لیں گے یہ کسی کی ذات کا معاملہ نہیں بلکہ صوبے کے حقوق کا مسئلہ ہے اور اس کے لئے ہر حد تک جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر مرکز نے پھر بھی صوبے کے حقوق میں روڑے اٹکائے تو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے سمیت دیگر آپشنز پر غور کریں گے۔
صوبائی وزیر خوراک نے کہاکہ ماہ رمضان میں ذخیرہ اندوزی ملاوٹ اور زائد قیمتوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا تمام اضلاع کے ایڈمنسٹریشن کو واضح ہدایات دی گئی ہیں رات کے اوقات میں بھی چیکنگ کی جائے گی۔
ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ صوبے میں ترقی کا راز امن سے ہے اس لئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے اورامن بحالی کےلئے تمام سٹک ہولڈرز سے مل کر لائحہ عمل تیار کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان قرضوں میں جھکڑا ہوا ہے اور عمران خان کو صرف اس بات کی سزا دی جارہی ہے کہ وہ پہلے دن سے ملک کو قرضوں کے عذاب سے نجات کے لئے آواز بلند کررہے ہیں
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ غریب لوگوں کو ریلیف دینا ہمارا مشن ہے اس رمضان میں ریلیف پالیسی تبدیل کردی گئی ہے اس بار احساس پروگرام میں شامل 7 لاکھ 36 ہزار خاندانوں کو10 ہزار روپے کراس چیک کے ذریعے ریلیف ینے کا فیصلہ کیا گیا ہےجس سے صوبے کے50 لاکھ غرباء مستفید ہوں گےاس کے ساتھ بیواؤں اور معذور افرادان کو بھی نقد امدادی رقوم دیئے جائیں گے ۔
ایک تبصرہ شائع کریں