مردان(دی نیوز پوائنٹ اردو،عبداللہ شاہ بغدادی)غیر سرکاری تنظیم سی پی ڈی آئی کی جانب سے انڈویجول لینڈ اورسائبان ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن مردان کے تعاون سے ایک روزہ ورکشاپ کا اہتمام مقامی ہوٹل کیا گیا
جس میں سول سوسائٹی کے نمائندگان،خواتین،یوتھ،خصوصی افراد اور صحافیوں نے شرکت کی۔سی پی ڈی آئی کے نور عالم،سائبان ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن کے محمد عارف اور رابعہ نے سٹیزن رپورٹ کارڈ کے حوالہ سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
یہ سروے ضلع مردان کے 8 یونین کونسل کے 200گھرانوں کے ساتھ پانی کے مسائل پر کیا گیا تھا تا کہ اس بات کا اندازہ لگایا جا سکے کہ فراہمی آب کی سہولت سے کتنے فیصد لوگ مطمئن ہیں۔سروے کی رپورٹ کافی حد تک تسلی بخش تھی تاہم جو چیزیں غیر تسلی بخش تھیں ان میں پانی کا گدلا ہونا،
ناخوشگوار بو، پائپ لائین خراب ہونے کی صورت میں مرمت میں تاخیر جیسے مسائل شامل رہے۔
مقررین نے سٹیزن رپورٹ کارڈ برائے صحت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں میں مزید آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے۔ حکومتی اداروں پر لوگوں کا یقین بحال کرنے کے لئے حکومت اور لوگو ں کے درمیان موجود خلاء کو ختم کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹ کارڈ کے مطابق لوگ حکومتی ہسپتالوں کا رخ کرتے ہیں۔ شرکا نے سٹیزن رپورٹ کارڈکی کاوش کو سراہا اور سماجی تنظیموں اور صحافی برادری کو مل کر عام پبلک کو درپیش مسائل، وجوہات اور ممکنہ حل پر کام کرتے ہوئے پالیسی ساز اداروں اور سیاسی پارٹیوں سے رابطہ کرنے کی ضرورت پر زور دیاتاکہ اس حوالہ سے پائیدار پالیسی وضع ہو سکے۔
آخر میں شرکا نے عہد کیا کہ پانی کی قلت سے بچنے اور اس کا ضیاع روکنے کیلئے ہمیں اپنے طور طریقے اور رویے بدلنا ہوں گے اور ہمیں پانی کوضائع کرنے سے روکنے اور اہمیت سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں