ہمیں فخر ہے کہ انڈس موٹر گاڑیوں کی برآمد میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے ،وفاقی وزیر  رانا تنویرحسین

 



مردان(دی نیوز پوائنٹ اردو) انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) نے پاکستانی گاڑیوں کی برآمد میں پہلی کرتے ہوئے پورٹ قاسم اتھارٹی ،کراچی میں اپنی مینوفیکچرنگ فسیلٹی میں منعقدہ ایک تقریب میں پاکستانی ساختہ گاڑیاں" ٹویوٹا" برآمدکرنے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار رانا تنویرحسین، ای ڈی بی کے سی ای او انجینئر خدا بخش، ایس آئی ایف سی کے نمائندے، کئی اعلیٰ سرکاری حکام اور ٹویوٹا کی اعلیٰ قیادت بشمول ایگزیکٹو نائب صدر، ٹویوٹا موٹر ایشیا، جناب کازوناری ایگوچی (Kazunari Iguchi )بھی موجود تھے۔
 یہ سنگ میل آئی ایم سی کے اسٹریٹجک منصوبوں کو اجاگر کرتا ہے جس کا مقصد گاڑیوں اور پرزہ جات کی برآمد کا آغاز کرنا ہے تاکہ پاکستان کی معیشت اور عالمی آٹوموٹو مارکیٹ میں اہم کردار ادا کیا جا سکے۔ کمپنی کی برآمدی لائن اپ میں ٹویوٹا فورچیونر، ہائی لکس اور کرولا کراس ماڈلز شامل ہیں جو اوشیانا ممالک کو برآمد جائیں گے۔ یہ اقدام آئی ایم سی کے عزم کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ پاکستان کی آٹوموٹوا نڈسٹری کو عالمی سطح پر آگے بڑھانے کے لیے کوشاں ہے۔
وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار،  رانا تنویر نے کہا، "ہمیں فخر ہے کہ انڈس موٹر گاڑیوں کی برآمد میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے جو کہ پاکستان کی مشہور کمپنیوں میں سے ایک ہے ۔ حکومت کی AIDEP 21-26 پالیسی کا مقصد آٹوموٹو سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے مقامی پرزہ جات اور گاڑیوں کی برآمد کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
 آئی ایم سی کا فعال نقطہ نظر ہےکہ سب سے آگے بڑھا جائے اورصنعت کے دیگر اسٹیک ہولڈرزکے لئے ایک مثال قائم کی جائے۔ ہم آٹو انڈسٹری کی ہر ممکن طریقے سے مدد کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔جناب کازوناری ایگوچی، ایگزیکٹو نائب صدر، ٹویوٹا موٹر ایشیا نے کہا، "آئی ایم سی کے ساتھ شراکت داری وقت کے ساتھ مضبوط ہوئی اورانتہائی فائدہ مند رہی۔ ٹویوٹا میں ہم کہتے ہیں کہ ہم پہلے لوگوں کو قابل بناتے ہیں اور پھر کاریں بناتے ہیں، اور یہ قدم پاکستان میں ہنر اورافرادی قوت کی تربیت میں بہتری کا ثبوت ہے ۔ ہم مسلسل تعاون اور کامیابی کے خواہاں ہیں جو ہمارے لیے پاکستان میں آئندہ بھی کردار ادا کرنے کی راہ ہموار کرے گی۔"آئی ایم سی کے سی ای او جناب علی اصغر جمالی نے کہا، "میک ان پاکستان کےخواب کا بین الاقوامی سرحدوں کو عبور کرنا نہ صرف ہمارے لئے بلکہ پاکستان کے لئے بھی ایک بڑا لمحہ ہے اور ہم اپنے تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کرتے ہیں
 جنہوں نے اس کو حقیقت بنانے کے لیے ہماری معاونت کی اور ہم پر بھروسہ کیا۔ ٹویوٹا کی عالمی سپلائی چین کا حصہ بننا آئی ایم سی کےاس عزم کا اظہار ہے کہ پاکستان کو کارساز ملک کے طور پر عالمی نقشے پر پہچان ملے اورپاکستان کی معیشت بہتر ہو۔یہ اقدام بہترین کارکردگی کے لیے ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے اورعالمی منڈی میں ہماری مقابلے کی صلاحیت کا اظہار ہے۔ہمیں مکمل اعتماد ہے کہ عالمی منڈی میں ہماری کاروں کو بہت پذیرائی ملے گی ۔ انشاء اللہ ہم عالمی منڈی میں پاکستان کی آٹو انڈسٹری کے لیے معیار اوربھروسے کی پہچان بنیں گے۔
یہ قدم نہ صرف آئی ایم سی کی برآمدی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا بلکہ اس کے اعلی معیار کی تصدیق کے طور پر بھی کام کرے گا اور اس کے علاوہ پاکستان کی ترقی پذیر آٹو انڈسٹری میں بھی نمایاں حصہ ڈالے گا۔"آئی ایم سی نے مقامی آٹوموبائل کی صنعت کے فروغ میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔ٹویوٹا کی ویلو چین میں 50 سے زائد پرزہ جات کے تیار کنندگان شامل ہیں 

جو 250 ملین روپے کے پارٹس یومیہ تیار کرتے ہیں۔اسی چین میں 57 مجاز ڈیلرز ہیں جو فروخت اور بعد از فروخت خدمات فراہم کرتے ہیں اور پورے پاکستان میں براہ راست اور بالواسطہ طور پر 450,000 سے زیادہ افراد کو ملازمت فراہم کرتے ہیں۔ اس نئے اقدام سے ، آئی ایم سی پاکستان کی معاشی ترقی میں اپنا قائدانہ کردار ادا کرتی رہے گی جس میں ملک کے لیے قیمتی زرمبادلہ کمانا اور آٹو سیکٹر کے لیے کارکردگی کے نئے معیارات قائم کرنا شامل ہے۔

0/Post a Comment/Comments