اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہے قرضوں پر چلنے والی قومیں خودمختار اور خوددار نہیں ہوتی،وزیر اعلی علی امین گنڈاپور
مردان(دی نیوز پوائنٹ اردو،ایم وقار خان) وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ اس وقت میں دعوے سے کہہ رہا ہوں کہ عمران خان وژن اور سوچ کے مطابق ہم نے ان 13 مہینوں میں کام کیا ہے آج خیبر پختونخوا اس پاکستان کا سب سے امیر ترین صوبہ بن چکا ہے،بانی پی ٹی آئی کے ؤژن کے مطابق ہم نے جو اقدامات کیے ان کی بدولت خیبر پختونخوا ملک کا امیر ترین صوبہ بن گیا یے،ہم نے گزشتہ 13 ماہ میں ایک پیسہ بھی قرض نہیں لیا بلکہ50 ارب روپے کا قرض اتارا بھی ہے،ہم نے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہے قرضوں پر چلنے والی قومیں خودمختار اور خوددار نہیں ہوتی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان میں ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال،نو تعمیر شدہ جمنازیم کا افتتاح اور سپورٹس کمپلیکس اپگریڈیشن کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعلی نے مردان سپورٹس کمپلیکس میں جمنیزیم اور ملٹی پرپز ہال کا بھی افتتاح کیا ملٹی پرپز ہال کی تعمیر پر 17 کروڑ روپے لاگت ائی ہے،سپورٹس کمپلیکس مردان کی اپگریڈیشن کے منصوبے کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔اس منصوبے پر 36 کروڑ 34 لاکھ روپے لاگت ائے گی،منصوبہ میں باؤنڈری وال کی تعمیر کرکٹ گراؤنڈ کی لیولنگ، کرکٹ گراؤنڈ میں فلڈ لائٹس کی تنصیب، فٹ پاتھس انٹرنل روڈز کی تعمیر سمیت دیگر ترقیاتی کام شامل ہیں،وزیراعلی سردار علی امین گنڈاپور نے مردان میڈیکل کمپلکس سے متصل 200 بستروں پر مشتمل وومن اینڈ چلڈرن اسپتال کا افتتاح کیا 40 کنال رقبے پر محیط اس ہسپتال میں بچوں کے علاج معالجے کی جدید سہولیات میسر ہیں۔اس منصوبے میں ہسپتال کی مین بلڈنگ، او پی ڈی بلاک، ڈاکٹر ہاسٹل نرسز ہاسٹل، جدید طبی آلات کی تنصیب اور دیگر ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔اس موقع پر صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو،مشیر صحت اختشام خان،معاون خصوصی طفیل انجم،کمشنر مردان ڈویژن نثار احمد،ریجنل پولیس آفیسر نجیب الرحمن،ڈپٹی کمشنر مردان عظمت اللہ وزیر، صوبائی اسمبلی اراکین افتخار مشنوانی، زرشاد خان و دیگر بھی موجود تھے،وزیر علی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو سہولیات گھر کی دہلیز پر فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے،ہم عوام کے ٹیکس کا پیسہ عوام پر ہی خرچ کر رہےہیں،صوبے کے حقوق کے حصول کے لیے ایک ہوکر بھرپور جدو جہد کی ضرورت ہے،وزیر اعلی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم اسپتال میں علاج، سکول میں تعلیم اور دفتر میں سہولیات کی دستیابی کے وژن کے تحت کام کر رہے ہیں،اسپتال وہ ہوتی یے جس میں علاج معالجے کی سہولیات دستیاب ہوں، صرف عمارت ہسپتال نہیں،کوشش ہوگی جو منصوبہ شروع کیا جائے اسے مقررہ ٹائم لائنز میں ہی مکمل کیا جائے،ہم ان ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کر رہے ہیں جو سالوں سے چل رہے تھے، انہوں نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو صحت کارڈ کے تحت علاج معطل اور 17 ارب روپے کے بقایاجات تھے،اسی طرح دیگر محکموں میں اربوں روپے کے بقایاجات تھے جو ہم ادا کر رہے ہیں،آئندہ سال کا بجٹ ہمارے وژن کے مطابق ہوگا، اس میں وہی منصوبے ہوں گے جن کا محور عوام کی فلاح ہو گی، آئندہ بجٹ میں ہر حلقے کو دو دو ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز ملیں گے،بڑی ترقیاتی اسکیمیں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ہونگی جبکہ چھوٹے کاموں کے لیے نمائندوں کو 50 50 کروڑ روپے دیئے جائیں گے۔این ایف سی کی مد میں 256 ارب روپے اضافی سالانہ ہمارا آئینی حق بنتا ہے جو نہیں دیا جا رہا،ہم اپنے حقوق کے حصول کے لیے ہر فورم پر اپنا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑ رہے ہیں،ہم اپنے حقوق حاصل کرنے کے بہت قریب ہیں اور پورا یقین ہے مل کر صوبے کو ہر لحاظ سے خود کفیل بنائیں گے ،
ایک تبصرہ شائع کریں