غریب اور متوسط طبقے کے لیے مستقل روزگار کا حصول ہی سب سے بڑا مسئلہ ہے




غریب اور متوسط طبقے کی زندگی میں بہتری کیلئے ایل ای او کی عملی کوششیں، درجنوں خاندان خود کفالت کی راہ پر گامزن

پشاور(عبداللہ شاہ بغدادی )غریب اور متوسط طبقے کے لیے مستقل روزگار کا حصول ہی سب سے بڑا مسئلہ ہے، جو مہنگائی، بے روزگاری اور محرومیوں کے طوفان میں پِس رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار لیبر ایجوکیشن آرگنائزیشن کے پروگرام منیجرحسن حساس نے ایک پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب میں مستحق افراد میں روزگار کے حوالے سے ان میں سے ہتھ ریڑیاں سودہ سلف سمیت تقسیم کیے، جس کا مقصد ان خاندانوں کو مالی خودمختاری کی طرف گامزن کرنا تھا۔حسن حساس نے کہا کہ پاکستان میں لاکھوں افراد اپنی پوری زندگی صرف دو وقت کی روٹی اور بنیادی سہولیات کے حصول کی جدوجہد میں گزار دیتے ہیں۔ ایسے میں مستقل روزگار ہی وہ واحد سہارا ہے جو انہیں غربت کے اندھیروں سے نکال سکتا ہے۔تقریب میں تنظیم کی چیف ایگزیکٹو آفیسر ارم عطیہ بھی موجود تھیں، جنہوں نے بتایا کہ لیبر ایجوکیشن آرگنائزیشن نے مسلم چیریٹی کے تعاون سے مردان کے مختلف علاقوں میں درجنوں مستحق خاندانوں کو مالی امداد روزگار کی شکل فراہم کی، تاکہ وہ چھوٹے کاروبار شروع کر کے اپنے پیروں پر کھڑے ہو سکیں یا اپنے موجودہ روزگار کو وسعت دے سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مردان میں کئی گھرانے ایسے بھی ہیں جہاں مرد کفالت کے فرائض انجام نہیں دے سکتے اور خواتین ہی خاندان کی واحد کفیل ہوتی ہیں۔ تاہم قدامت پسند معاشرے میں خواتین کو سماجی، معاشی اور معاشرتی ترقی کے مواقع سے محروم رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے، جو ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ ایسی خواتین کو بااختیار بنایا جائے تاکہ وہ باعزت طریقے سے اپنی زندگی گزار سکیں۔ ارم عطیہ نے کہا کہ مسلم چیرٹی نیمردان میں محنت کش اور غریب طبقے کی زندگی میں روزگار کے زریعے معاشی اور معاشرتی انقلاب لایا ہے۔

0/Post a Comment/Comments