مردان(دی نیوز پوائنٹ اردو،)وجہیہ علی ایک نہایت باصلاحیت اور اُبھرتی ہوئی جونیئر اسکواش پلئیر ہیں جو پی ایف جان شیر خان اسکواش کمپلیکس میں باقاعدگی اور نظم و ضبط کے ساتھ تربیت حاصل کر رہی ہیں۔ ان کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ سے ہے۔ کم عمری کے باوجود وجہیہ علی نے اپنی انتھک محنت، غیر معمولی لگن اور کھیل سے گہری وابستگی کے باعث نہ صرف اپنے کوچز بلکہ اسکواش کے شائقین کی توجہ بھی اپنی جانب مبذول کرا لی ہے۔وہ روزانہ کی بنیاد پر سخت اور منظم ٹریننگ سیشنز میں حصہ لیتی ہیں جن میں جسمانی فٹنس، اسکل ڈویلپمنٹ، اسپیڈ، اسٹیمنا، فوٹ ورک اور میچ پریکٹس پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ ان ٹریننگ سیشنز کا مقصد نہ صرف ان کی تکنیکی صلاحیتوں کو نکھارنا ہے بلکہ انہیں مقابلہ جاتی ماحول کا عادی بنانا بھی ہے تاکہ وہ مستقبل میں بڑے مقابلوں کا دباؤ برداشت کر سکیں۔ان کی پیشہ ورانہ تربیت میں معروف کوچ ریاض کا کردار انتہائی اہم اور قابلِ تعریف ہے، جو نہ صرف انہیں جدید اسکواش تکنیک سکھاتے ہیں بلکہ ذہنی مضبوطی، نظم و ضبط، اسپورٹس مین اسپرٹ اور کھیل کے بنیادی اصولوں سے بھی روشناس کراتے ہیں۔ کوچ ریاض مسلسل منصوبہ بندی، محنت اور رہنمائی کے ذریعے وجہیہ علی کو قومی اور بین الاقوامی سطح کا کھلاڑی بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وجہیہ علی میں آگے بڑھنے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے اور اگر وہ اسی جذبے، محنت اور تسلسل کے ساتھ ٹریننگ جاری رکھیں تو مستقبل میں پاکستان کا نام روشن کر سکتی ہیں۔اسکواش ماہرین اور کھیل سے وابستہ حلقوں کے مطابق وجہیہ علی جیسے نوجوان اور باصلاحیت کھلاڑی پاکستان میں اسکواش کے روشن مستقبل کی علامت ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر ایسے کھلاڑیوں کو بروقت مواقع، بہتر سہولیات اور اعلیٰ معیار کی تربیت فراہم کی جائے تو پاکستان ایک بار پھر عالمی سطح پر اسکواش میں نمایاں مقام حاصل کر سکتا ہے۔والدین، کوچز اور اسپورٹس حلقوں نے متعلقہ اداروں اور حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وجہیہ علی جیسے باصلاحیت جونیئر کھلاڑیوں کو مزید سہولیات، مالی معاونت، جدید ٹریننگ آلات اور قومی و بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کے مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ عالمی سطح پر پاکستان کی مؤثر نمائندگی کر سکیں اور ملک کے لیے اعزازات حاصل کر سکیں

ایک تبصرہ شائع کریں