مردان میڈیکل کمپلیکس کے دو کلاس فور معطل، جوانسال بیوہ کو جنسی ذیادتی کا نشانہ بنا ڈالا تھا

 


پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ دوسرے شریک جرم ملزم  کےخلاف چھاپہ مارکارواٸی ھورہی ھے،


مردان(دی نیوز پوائنٹ اردو،کرائم رپورٹ)گذشتہ روز مردان میڈیکل کمپلیکس کے دو کلاس فور اہلکاروں نےجوانسال بیوہ کو زبردستی جنسی ذیادتی کا نشانہ بنا ڈالا تھا

تھانہ شیخ ملتون میں پولیس چوکی دوبٸی اڈا کے مراسلے پر مقدمہ درج،ایک کلاس فور گرفتار جبکہ دوسرے کی گرفتاری کیلٸے چھاپے جاری ہے۔

مردان میڈیکل کمپلیکس کی انتظامیہ نے خاتون کے ساتھ پیش آنے والے مبینہ افسوسناک واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اس کیس کے ایف آئی آر میں نامزد افراد کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔

تفصیلات کےمطابق گزشتہ روز مردان کے شہری تھانہ شیخ ملتون میں مسماة ز) بیوہ واجدزمان  سکنہ دبٸی اڈا کی رپورٹ پر درج مقدمہ کے ضمن میں کارواٸی کرکے مردان میڈیکل کمپلیکس کے کلاس فور عزیز کو پولیس نے گرفتار کرلیا جبکہ دوسرے شریک جرم ملزم کلاس فور ذاکر  کےخلاف چھاپہ مارکارواٸی ھورہی ھے،

پولیس رپورٹ کے مطابق مسماة ز دختر غلام محمد کو ملزمان نےھسپتال میں زبردستی جنسی ذیادتی کانشانہ بنایا تھا جس کی ابتداٸی رپورٹ تھانہ چورہ کی پولیس چوکی دوبٸی اڈا میں درج تھی،پولیس رپورٹ کے مطابق بتیس سالہ جوانسال بیوہ کی میڈیکل رپورٹ مثبت وانکواٸری رپورٹ آنے کے بعدکارواٸی کی گٸی،تھانہ شیخ ملتون پولیس نے گرفتار ملزم کو جیل بھیج دیا۔

ایم ایم سی ہسپتال کی انتظامیہ نے خاتون کے ساتھ پیش آنے والے مبینہ افسوسناک واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اس کیس کے ایف آئی آر میں نامزد افراد کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔

ہسپتال انتظامیہ کے مطابق مردان میڈیکل کمپلیکس ایک طبی ادارہ ہے اور اس کا اس واقعے سے کوئی لینا دینا نہیں۔ مردان میڈیکل کمپلیکس میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اہلکار مریضوں کو طبی سہولیات کی فراہمی سمیت کئی ایک شعبوں میں خدمات انجام دے رہی اور ہسپتال انتظامیہ ان کی خدمات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ ہسپتال میں خواتین کی جنسی حراسانی کے حوالے سے سخت قوانین موجود ہیں جس کے مطابق جرم ثابت ہونے پر سخت سزائیں تجویز کی گئیں ہیں۔جس میں ملازمت سے برخواستگی بھی شامل ہے۔


ہسپتال انتظامیہ واقعے میں مبینہ طور پر ملوث ملازمین سے خود کو الگ کرتی ہے اور اس افسوناک واقعے پر افسوس کا اظہار کرتی ہے۔نیز یہ ایک ذاتی فعل ہے اور اس سے ادارے سے منصوب کرنا اور ادارے کو اس میں بدنام کرنا افسوسناک امر ہے جس سے گریز کیا جانا چاہئے۔


0/Post a Comment/Comments