صوبے میں ہر طرف کرپشن کا بازار گرم ہے اور کمیشن کے معاملات چل رہے ہیں۔جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمن

 



صوبہ خیبر پختونخوا میں ہر طرف کرپشن کا بازار گرم ہے اور کمیشن کے معاملات چل رہے ہیں۔

مردان(دی نیوز پوائنٹ اردو،ایم وقار خان)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کی پالیسی میں تضاد کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ جماعت پہلے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی حکومت سے مذاکرات کے سخت خلاف تھی،مگر اب اسی حکومت کے دروازے کھٹکھٹا رہی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ابتدا میں عوام کو گمراہ کیا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست بات کرے گی،مگر بعد میں انہیں یہ سمجھ آ گئی کہ حکومت سے بات کیے بغیر کوئی حل نہیں ہے۔مولانا فضل الرحمان نے دعاگو ہونے کا اظہار کیا کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔

ان خیالات کا اظہار مولانا فضل الرحمان نے الجامعیہ اسلامیہ بابوزئی کاٹلنگ میں دستار بندی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے کیا۔

 اس موقع پر انہوں نے خیبر پختونخوا میں حکومتی بدحالی پر بھی شدید تنقید کی اور کہا کہ انصاف کی نظر سے دیکھا جائے تو صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی۔ کرم میں امن و امان قائم کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، مگر بدقسمتی سے صوبے میں ہر طرف کرپشن کا بازار گرم ہے اور کمیشن کے معاملات چل رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی بطور پارٹی ایک بات کرتی ہے، مگر ان کے کچھ ارکان میرے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔ "میں پارٹی کے موقف کا جواب دوں گا، لیکن کسی فردِ واحد کی غیر سنجیدہ گفتگو کو اہمیت نہیں دوں گا،انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ اگر سیاسی قیادت ہوش کے ناخن لے اور مخالفت کے باوجود اعتدال کا راستہ اختیار کرے تو ملک کے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) ایک سیاسی جماعت ہے جو ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کی حامی رہی ہے۔

 ضلع کرم کے مسئلے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن اس مسئلے کا حل نہیں ہے، جے یو آئی سیاسی مذاکرات پر یقین رکھتی ہے۔ اگر اسٹیبلشمنٹ کو اس سلسلے میں ہماری مدد کی ضرورت ہو تو ہم ہمیشہ تعاون کے لیے تیار ہیں۔

0/Post a Comment/Comments