سمگلنگ، غیرقانونی تجارت اور ٹیکس چوری سے قومی معیشت متاثر

 


  سمگلنگ، غیرقانونی تجارت اور ٹیکس چوری سے قومی معیشت متاثر

مردان( دی نیوز پوائنٹ اردو،عبداللہ شاہ بغدادی) ایکٹ الائنس نے ٹیکس چوری اور سمگلنگ کے خلاف ٹھوس اقدامات کامطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سے قومی معیشت متاثر ہورہی ہے۔اس حوالے مردان کے مقامی ہوٹل میں ایکٹ الائنس کے زیر اہتمام مردان کے سول سوسائٹی اور میڈیا کے ساتھ ایک مکالمے کا انعقاد کیا گیا،

 اجلاس میں غیر قانونی تجارت،ٹیکس چوری،سمگلنگ اور جعلی مصنوعات کے سنگین معاشی چیلنجز پر گفتگو کی گئی،تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے ضلعی مصالحتی کمیٹی کے چئیر مین اور تاجر رہنما احسان باچہ،مردان کے پریس کلب کے سابق صدر مسرت خان عاصی،ایم آر ڈی او کے چئیر مین سوار خان،سکندر خان،صحافی سعید باچہ،رفاق باچہ،سائبان ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے محمد عارف،لیبر ایجوکیشن آرگنائزیشن کے حسن حساس،عزیز بسمل و دیگر نے  خطاب کی،

مکالمے میں شر کا بتا یا گیا کہ پاکستان میں غیر قانونی تجارت تشویشناک حد تک پہنچ چکی ہے،جس کی سالانہ تخمینہ تقریبا68 ارب ڈالر ہے جبکہ ٹیکس چوری 21 ارب ڈالر سے بڑھ چکی ہے اور اسمگلنگ3 ارب ڈالر سے زائد ہے،مزید بر آں تقریبا80 فیصد مصنوعات خا ص طور پر شہر ی  اور دیہی علاقوں میں جعلی ہیں،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے  غیر قانونی تجارت کے خلاف شعور اجاگر کرنے اور تعاون کو فروغ دینے میں ایکٹ الائنس کی کوششوں کی تعریف کی،مکالمے میں مختلف شعبوں کے ٹیکس چوری کے اعداد و شمار پر بھی روشنی ڈالی گئی جو مسئلے کی سنگینی کو اجاگر کرتے ہیں،

پٹرولیم کے شعبے کی ٹیکس چوری 996 ارب،رئیل ا سٹیٹ کے شعبے سے سالانہ 500 ارب اور تمباکو کے شعبے کی 310 ارب روپے کی سالانہ ٹیکس چوری ہوتی ہے،ان پریشان کن اعداد وشمار کے باجود حکومت نے غیر منصفانہ طور پر تمباکو کے شعبے سے زیادہ ٹیکس نکالنے پر توجہ مرکوز کی ہے جو پہلے ہی بھاری ٹیکس ادا کررہے ہیں،جبکہ مقامی کمپنیوں کی بڑی اکثریت ٹیکس چوری کرتی ہے، ایکٹ لائنس کے  کنونئیر مبشر اکرم نے پاکستان میں ٹیکس چوری اور سمگلنگ کا جائزہ پیش  کرتے ہو ئے  کہا کہ غیر قانونی تجارت و سمگلنگ سے پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچ رہاہے اورمتعلقہ حکام کواس حوالہ سے 
خصوصی اقدامات کویقینی بنانا ہوگا۔ 

اجلاس کے شرکا نے اس حوالہ سے 
صورتحال پراپنی تشویش کااظہارکیا اور اس ضمن میں جامع کارروائی کی ضرورت پر زوردیا۔ اجلاس کے شرکانے ریگو لیٹری فریم ورک تیار کرنے، عوامی آگہی بڑھانے اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

اجلاس میں سول سوسائٹی تنظیموں
 کے الائنس نے ملک کی معاشی سالمیت و مستقبل کی خوشحالی کے لئے خطرہ بننے والی غیر قانونی تجارت کے خلاف حکومت، کاروباری برادری اور سول سوسائٹی کو مشترکہ جامع حکمت عملی کے لئے متحد ہونے کا مطالبہ کیا گیا۔

0/Post a Comment/Comments